ایشیا نیوز

‏بھارت کو تنہائی کا سامنا، مزید ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 سربراہ اجلاس کا بائیکاٹ کردیا‏

‏بھارت کو تنہائی کا سامنا، مزید ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 سربراہ اجلاس کا بائیکاٹ کردیا‏

‏بھارت کو تنہائی کا سامنا، مزید ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 سربراہ اجلاس کا بائیکاٹ کردیا‏

  • ‏ترکی، سعودی عرب اور مصر نے جی 20 اجلاس کے لیے رجسٹریشن نہیں کی۔‏
  • ‏مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتیں اور مجاہدین آزادی مکمل ہڑتال کریں گے۔‏
  • ‏جی 20 سربراہ اجلاس کے خلاف دنیا کے بڑے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے۔ ‏

‏چین کے بعد مزید ممالک نے بھارت کو سفارتی طور پر الگ تھلگ کر دیا ہے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔‏

‏جمعے کے روز ‏‏چین‏‏ نے کہا تھا کہ وہ آج (20 مئی) ہونے والے جی 22 اجلاس کا حصہ نہیں بنے گا کیونکہ وہ مقبوضہ علاقوں میں کسی بھی کانفرنس کے انعقاد کی حمایت نہیں کرتا۔‏

‏چین متنازعہ علاقے میں کسی بھی قسم کے جی 20 اجلاس منعقد کرنے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ ہم اس طرح کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کریں گے۔‏

‏چین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ، ترکی ، سعودی عرب اور مصر نے اشارہ دیا کہ وہ اجلاس میں شرکت نہیں کرنا چاہتے ہیں اور اس کی رجسٹریشن کو چھوڑ دیا ہے۔‏

‏ترکی نے مسئلہ کشمیر پر مسلسل پاکستان کی طرف جھکاؤ ظاہر کیا ہے اور اس معاملے کو مختلف بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا ہے۔‏

‏دریں اثناء مقبوضہ کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں اور مجاہدین آزادی نے بھی آج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔‏

‏ایک پریس ریلیز میں اعلان کیا گیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کے کشمیری 22 مئی کو بند ‏‏رہیں‏‏ گے جبکہ اقوام متحدہ کے نامزد کردہ مقبوضہ علاقے میں جی 20 اجلاس کے شیڈول اجلاس کے خلاف دنیا کے تمام بڑے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔‏

‏ہڑتال اور احتجاج کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس اور آزاد جموں و کشمیر کی سیاسی قیادت نے مشترکہ طور پر دی تھی۔‏

‏بلاول بھٹو کا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آزاد کشمیر کا دورہ‏

‏دریں اثنا وزیر خارجہ ‏‏بلاول بھٹو زرداری‏‏ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس میں شرکت کے خلاف کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تین روزہ دورے پر مظفرآباد پہنچ گئے۔‏

‏انہوں نے کہا کہ بھارت کانفرنس کے ذریعے کشمیریوں کی آواز کو دبا نہیں سکتا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی کرکے بھارت کے لیے دنیا میں موثر کردار ادا کرنا ممکن نہیں۔‏

‏بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت مقبوضہ کشمیر میں جی 20 کا اجلاس منعقد کر رہا ہے، انہیں آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کی دعوت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ وہ کانفرنس منعقد کرکے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز کو دبا سکتے ہیں وہ غلط ثابت ہوں گے۔‏

‏ہم دنیا کو ہندوستان کا حقیقی چہرہ دکھا رہے ہیں۔ میں یہاں کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے آیا ہوں۔‏

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button